Skip to main content

عمر بن خطاب فہرست نام ونسب ابتدائی زندگی ہجرت غزوات نبوی میں شرکت واقعات عادات حدیث میں ذکر شہادت فضائل اہل بیت سے مروی فضائل عمر بن خطاب اور اقوالِ عالَم مزید دیکھیے حوالہ جات کتابیات بیرونی روابط فہرست رہنمائیتالمكتبة اليهودية الرقمية: الخلافة الإسلامية الراشدةEBooks LAND: Al Farooq By: Shibli Nomaniشہادتنظرات في فقہ الفاروق عمر بن الخطابمناقب أمير المؤمنين عمر بن الخطابعمر بن الخطاب:الوثيقة الخالدہ للدين الخالدالفاروق عمر بن الخطابفصل الخطاب في سيرة ابن الخطاب أمير المؤمنين عمر بن الخطاب شخصيتہ وعصرہموسوعة فقہ عمر بن الخطابالحضاراتتاریخ خلفاءسیرت امیر المؤمنین عمر بن خطابتتتتتتتورلڈ کیٹ آئیڈینٹیٹیز27868234n810427370000 0001 2125 5289118822810027332578cb11939742h(data)8a50547c-1783-4584-9ac5-6271061d59ca35881932jn20000701864DA14825458

ابو بكر صديقعمر بن خطابعثمان بن عفانعلی بن ابی طالبحسن بن علیآنسہابان بن سعیدابن ام مکتومابو الضیاح انصاریابو العاص بن ربیعابو العلا حضرمیابو الہیثم بن تیہانابو امیہ مخزومیابوایوب انصاریابو ایمنابوبکر صدیقابوجندلابو حذیفہابو دجانہابودرداءابو رافعابوذر غفاریابوسبرہ بن ابو رہمابوسعید خدریابوسفیان بن حارثابو سفیان بن حربابو سلمہابو صرمہ انصاریابوطلحہ انصاریابوعبیدہ ابن جراحابو عیسی حارثیابو فضالہ انصاریابو فکیہابو قتادہ انصاریابو کبشہابو محجن ثقفیابو محذورہابوقیس حرمہابو ملیل انصاریابو لبابہابوموسی اشعریابوہریرہابی بن ثابتابی بن معاذ بن انساحنف بن قیساخنس بن حبیبارقم بن ابو الارقماسامہ بن زیداسعد بن زرارہاسعد بن یزیداسود بن سریعاسید بن حضیراسیرہ بن عمروامرؤ القیس بن عابسانس بن مالکانس بن معاذانیس بن قتادہاوس بن خولیاوس بن ثابتاوس بن صامتاوس بن معاذابی بن کعبایاس بن ابی البکیرایمن بن خریمتمیم بن الحمامتمیم بن اوس داریتمیم ربیعہتمیم مولی خراشجابر بن عبداللہجابر بن عبد اللہ بن رئابجبار بن صخرجبیر بن ایاسجبیر بن مطعمجریر بن عبداللہ البجلیجعفر ابن ابی طالبجلیبیبخارجہ بن حذافہ سہمیخارجہ بن زیدخارجہ بن حمیرخالد بن ابی البکیرخالد بن سعیدخالد بن عمرو بن عدیخالد بن قیسخالد بن قیس بن مالکخالد بن ولیدخباب بن ارتخباب مولى عتبہخبیب بن عدیخبیب بن اسافخبیب بن الاسود انصاریخداش بن قتادہ‏خراش بن الصمہخرباق ابن ساریہخریم بن فاتکخزیمہ بن اوسخزیمہ بن ثابتخنیس بن حذافہخلاد بن رافع بن مالکخلاد بن سویدخلاد بن عمرو بن الجموحخلیفہ بن عدیخولی بن ابی خولیخوات بن جبیرخویلد بن عمرو السلمیخیثمہ بن الحارثذو البجادینذو الشمالين بن عبد عمروذو الخویصرہ یمانیذکوان بن عبد قیسزاهر بن حرامزبیر ابن عوامزیاد بن ابی سفیانزیاد بن کعبزیاد بن لبیدزید الخیرزید بن ارقمزید بن ثابتزید بن ثعلبہزید بن حارثہزید بن خطابزید بن دثنہزید بن سہلشجاع بن وہبشداد بن اوسشرحبیل بن حسنہشقران صالحشماس بن عثمانضحاک بن حارثہضحاک بن سفیانضحاک بن عبد عمروضرار بن ازورضماد بن ثعلبہظہیر بن رافع‏‏ غضیف بن حارثغیلان بن سلمہ‏ قتادہ بن نعمانقدامہ بن مظعونقطبہ بن عامرقیس بن سعدقیس بن سکنلبید بن ربیعہ عامریلقیط بن عامرنابغہ جعدینحات بن ثعلبہنصر بن حارثنعمان بن ابو خزمہنعمان بن بشیرنعمان بن سناننعمان بن عصرنعمان بن عبد عمرونعمان بن قوقلنعمان بن مالکنعمان بن مقرننعیمان بن عمرونعیم بن مسعودنوفل بن ثعلبہنوفل بن حارثہاشم بن عتبہہانی بن نیارہبیل بن وبرہہشام بن عاصہلال بن ابی خولیہلال بن المعلیہلال بن امیہہمام بن حارثآنسہابو الضیاح انصاریابو الہیثم بن تیہانابو ایمنابو ایوب انصاریابو بکر صدیقابو حذیفہ بن عتبہابو دجانہابوسبرہ بن ابو رہمابو سلمہ عبد اللہ ابن عبد الاسدابوطلحہ انصاریابو صرمہ انصاریابو عبیدہ ابن الجراحابو عیسی حارثیابو فضالہ انصاریابو کبشہابو لبابہابو ملیل انصاریابی بن ثابتابی بن كعب بن قیسابی بن معاذ بن انساخنس بن حبیبارقم بن ابی الارقماسعد بن یزیداسیرہ بن عمروانس بن معاذانیس بن قتادہاوس بن ثابتاوس بن خولیاوس بن صامتایاس بن ابی البکیرتمیم بن الحمامتمیم مولی خراشجابر بن عبد اللہ بن رئابجبار بن صخرجبیر بن ایاسخارجہ بن حمیرخارجہ بن زید بن ابی زہیرخالد بن ابی البکیرخالد بن عمرو بن عدیخالد بن قیسخالد بن قیس بن مالکخباب بن ارتخباب مولی عتبہخبیب بن اسافخبیب بن الاسود انصاریخبیب بن عدیخداش بن قتادہخراش بن الصمہخریم بن فاتکخزیمہ بن اوسخزیمہ بن ثابتخلاد بن رافع بن مالکخلاد بن سویدخلاد بن عمرو بن الجموحخلیفہ بن عدیخنیس بن حذافہخوات بن جبیرخولی بن ابی خولیخویلد بن عمرو السلمیخیثمہ بن الحارثرافع بن مالکربیع بن ایاسربیعہ بن اکثمرفاعہ بن رافعسالم بن عمیرسالم مولی ابی حذیفہسائب بن خلادسائب بن عثمان بن مظعونسائب بن مظعونسبرہ بن فاتکسعد بن ابی وقاصسعد بن خیثمہسعد بن خولیٰسعد بن زید اشہلیسعد بن زید زرقیسعد بن عبیدسعد بن معاذسعید بن زیدسلمہ بن سلامہسلیط بن عمرو العامریسنان بن ابوسنانسہل بن حنیفسہیل بن بیضاسویبط بن سعدسوید بن مخشیصہیب رومیطلحہ بن عبید اللہطلیب بن عمیرطفیل بن حارثقتادہ بن نعمانقدامہ بن مظعونقطبہ بن عامرقیس بن سکنمالک بن ابو خولیٰمالک بن امیہمالک بن رافعمالک بن ربیعہ بن البدنمالک بن عمرومالک بن عمیلہمالک بن قدامہمجذر بن ذیادمحرز بن نضلہمحمد بن مسلمہمدلج بن عمرومرارہ بن ربیعمرثد بن ابو مرثدمسطح بن اثاثہمسعود بن اوسمسعود بن ربیعمصعب بن عمیرمعاذ بن جبلمعاذ بن عمرو بن جموحمعبد بن وہبمعتب بن عبیدمعتب بن قشیرمعقل بن المنذرمعمر بن ابی سرحمعمر بن حارثمعن بن عدیمعن بن یزیدمعوذ بن عمرو بن الجموحمعیقیب بن ابی فاطمہ دوسیمقداد بن اسودملیل بن وبرہمنذر بن عرفجہمنذر بن عمرومنذر بن قدامہمنذر بن محمدواقد بن عبد اللہودفہ بن ایاسودیعہ بن عمرووہب بن ابی سرحوہب بن كلدہوہب بن محصنیزید بن اخنسیزید بن الحارثیزید بن المنذریزید بن ثابتیزید بن ثعلبہیزید بن رقیشیزید بن عامر انصاریابودرداءابو بکر صدیقابو دجانہابو طلحہ انصاریابو کلیببن عمرواسلم بن عمیرہانس بن النضرابراہیم بن عبادارقم بن ابی الارقماصیرمالبراء بن اوسحارث بن اوس بن عتیکحارث بن اوس بن معاذحارث بن خزمہحارث بن ربعیحارث بن عتیک بن الحارثحباب بن جزءحباب بن زیدزبیر بن العوامبشر بن البراءبشر بن الحارث انصاریبشیر بن انسبشیر بن سعد بن نعمانبشیر بن سعد بن ثعلبہبشیر بن عنبسبہیز بن الہیثمتمیم بن بشرتمیم بن معبدتمیم مولى خراشثابت بن الدحداحثابت بن عدیثابت بن قیس بن شماسثابت بن وقشثعلبہ بن حاطبثعلبہ بن ساعدہثعلبہ بن سعدجابر بن صخر بن اميہجابر بن عبد اللہ بن رئابجبار بن صخرحبان بن منقذحرام بن ملحانحريث بن زيد بن عبد ربہحسيل بن جابرحمزہ بن عبد المطلبحنظلہ بن ابی عامرخارجہ بن زید بن ابی زہیرخالد بن اسافخالد بن سنان بن ابی عبیدخالد بن قیسخباب بن قیظیخبیب بن اسافخداش بن قتادہخراش بن الصمہخزیمہ بن خزمہخلاد بن سویدخلاد بن عمرو بن الجموحخلیفہ بن عدیخنيس بن حذافہخیثمہ بن الحارثرافع بن خدیجزید بن حارثہسعد بن ابی وقاصسعد بن عبیدسعد بن معاذشماس بن عثمانصیفی بن قیظیطلحہ بن عبید اللہعامر بن فہیرہعباد بن بشرعبادہ بن صامتعبد اللہ بن جبیرعبد اللہ بن عمرو بن حرامعبد اللہ بن مسعودعبد اللہ بن مظعونعثمان بن حنیف انصاریعثمان بن عفانعکاشہ بن محصنعلی بن ابی طالبعمار بن یاسرعمر بن خطابعمرو بن الجموحفضالہ بن عبید انصاریقدامہ بن مظعونمحمود بن مسلمہمصعب بن عمیرہلال بن امیہودفہ بن ایاسیزید بن اسیدیزید بن منذریزید بن حاطبیزید بن عامر انصارییزید بن قیس ظفریابوبكر صديقابوسعید خدریحارث بن خزمہبشیر بن عنبسثابت بن قیسجابر بن عبداللہجابر بن عبداللہ بن عمرو بن حرامخبیب بن اسافخلاد بن سویدرافع بن خدیجزید بن حارثہسعد بن معاذسلمان فارسیسلیمان بن صردصفوان بن معطلعباد بن بشرعبادہ بن صامتعبد اللہ بن مظعونعثمان بن عفانعمر بن خطابفضالہ بن عبید


Articles with unsourced statementsعشرہ مبشرہصحابہاصحاب احداصحاب خندقعمر بن خطاب584ء کی پیدائشیں644ء کی وفیاتاصحاب بدراصحاب بیعت الرضواناصحاب خیبرخلفائے راشدینساتویں صدی کے خلیفہساتویں صدی کے مقتول حکمرانشاہنامہ فردوسی کے کردارمقتول خلیفہنو مسلمینوزراء رسول


عربی586ء590ء7 نومبر644ءابو بکر صدیقخلیفہ راشدمحمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمتاریخ اسلامعشرہ مبشرہصحابہابو بکر صدیق23 اگست634ء22 جمادی الثانی13ھہجری تقویمعراقمصرلیبیاسرزمین شامایرانخراساناناطولیہآرمینیایروشلمساسانی سلطنتبازنطینی سلطنتساسانی سلطنتمحمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلممرہعدیمکہعلم انسابسپہ گریکعبہ کا طوافمکہمواخات مدینہبنو سالمعتبان بن مالکمسجدبیت المالعبداللہ بن عمرعبداللہعبدالرحمن بن عوفعبدالرحمن بن عوفابو لولو فیروزمسجد نبویعثمانأحمد عادل كمال










(function()var node=document.getElementById("mw-dismissablenotice-anonplace");if(node)node.outerHTML="u003Cdiv class="mw-dismissable-notice"u003Eu003Cdiv class="mw-dismissable-notice-close"u003E[u003Ca tabindex="0" role="button"u003Eچھپائیںu003C/au003E]u003C/divu003Eu003Cdiv class="mw-dismissable-notice-body"u003Eu003Cdiv id="localNotice" lang="ur" dir="rtl"u003Eu003Ccenteru003Enu003Cdiv style="width:80%; border:1px #ccc solid; font-size:1em;"u003Enu003Cspan style="float:left;margin-top:1px;"u003Eu003Ca href="/wiki/%D9%81%D8%A7%D8%A6%D9%84:Chinese-Urdu_Collaboration_Icon.png" class="image"u003Eu003Cimg alt="Chinese-Urdu Collaboration Icon.png" src="//upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/0/0d/Chinese-Urdu_Collaboration_Icon.png/80px-Chinese-Urdu_Collaboration_Icon.png" decoding="async" width="80" height="80" srcset="//upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/0/0d/Chinese-Urdu_Collaboration_Icon.png/120px-Chinese-Urdu_Collaboration_Icon.png 1.5x, //upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/0/0d/Chinese-Urdu_Collaboration_Icon.png/160px-Chinese-Urdu_Collaboration_Icon.png 2x" data-file-width="970" data-file-height="970" /u003Eu003C/au003Eu003C/spanu003Eu003Cpu003Enu003Cbu003Eu003Ca href="/wiki/%D9%88%DB%8C%DA%A9%DB%8C%D9%BE%DB%8C%DA%88%DB%8C%D8%A7:%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%88_%DA%86%DB%8C%D9%86%DB%8C_%DB%81%D9%85%DA%A9%D8%A7%D8%B1%DB%8C_%D9%85%D9%86%D8%B5%D9%88%D8%A8%DB%81" title="ویکیپیڈیا:اردو چینی ہمکاری منصوبہ"u003Eاردو چینی ویکیپیڈیا ہمکاری منصوبہ 2019ءu003C/au003Eu003C/bu003E جاری ہے ابھی u003Ca href="/wiki/%D9%88%DB%8C%DA%A9%DB%8C%D9%BE%DB%8C%DA%88%DB%8C%D8%A7:%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%88_%DA%86%DB%8C%D9%86%DB%8C_%DB%81%D9%85%DA%A9%D8%A7%D8%B1%DB%8C_%D9%85%D9%86%D8%B5%D9%88%D8%A8%DB%81/%D8%B4%D8%B1%DA%A9%D8%A7%D8%A1" title="ویکیپیڈیا:اردو چینی ہمکاری منصوبہ/شرکاء"u003Eشاملu003C/au003E ہوں۔ بر عظیم چین اور اس کے متعلقہ مضامین بنا کر اردو زبان کی خدمت کریں۔u003Cbr /u003Eدورانیہ: یکم مارچ سے 15 اپریل 2019ء تکu003C/pu003Eu003C/divu003Ennu003C/centeru003Enu003C/divu003Eu003C/divu003Eu003C/divu003E";());




عمر بن خطاب




آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے






Jump to navigation
Jump to search


دیگر استعمالات کے لیے، دیکھیے عمر۔












عُمر بن الخطّاب

تخطيط لاسم عمر بن الخطّاب مسبوق بلقبہ الفاروق وملحوق بدعاء الرضا عنہ
ابو حفص، الفاروق، امير المؤمنين
فاروق اعظم
ولادت

583ء سنہ 40 ق ھ
مكہ، تہامہ، شبہ جزيرہ عرب
وفات

جمعہ 29 ذوالحجہ23ھ بمطابق 5 نومبر644ء
مدينہ منورہ، حجاز، شبہ جزيرہ عرب
محترم در

اسلام: اہل سنت و جماعت، اباضیہ، الدروز، زیدیہ شيعہ
مزار

مسجد نبوی، إلى جانب النبي محمد وابو بكر الصديق، مدينہ منورہ
نسب

والد: الخطّاب بن نفيل بن عبد العزى
والدہ: حنتمہ بنت ہشام بن المغيرہ
أشقاؤہ: زيد بن الخطاب، فاطمہ بنت الخطاب
ازواج: قريبہ بنت ابی اميہ، و ام كلثوم مليكہ بنت جرول، زينب بنت مظعون، جميلہ بنت ثابت، عاتكہ بنت زيد، ام حكيم بنت الحارث(1)
ذريت: عبيد اللہ، زيد الاكبر، زيد الاصغر، عبد اللہ، حفصہ، عبد الرحمن الاكبر، ابو شحمہ عبد الرحمن الاوسط، عبد الرحمن الاصغر، عاصم، عياض، فاطمہ، رقيہ۔

عمر بن خطاب (عربی: أبو حفص عمر بن الخطاب العدوي القریشي) ملقب بہ فاروق (پیدائش: 586ء تا 590ء کے درمیان مکہ میں- وفات: 7 نومبر، 644ء مدینہ میں) ابو بکر صدیق کے بعد مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ راشد، محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خسر اور تاریخ اسلام کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک ہیں۔[1] عمر بن خطاب عشرہ مبشرہ میں سے ہیں، ان کا شمار علما و زاہدین صحابہ میں ہوتا تھا۔ ابو بکر صدیق کی وفات کے بعد 23 اگست سنہ 634ء مطابق 22 جمادی الثانی سنہ 13ھ کو مسند خلافت سنبھالی۔[2] عمر بن خطاب ایک باعظمت، انصاف پسند اور عادل حکمران مشہور ہیں، ان کی عدالت میں مسلم و غیر مسلم دونوں کو یکساں انصاف ملا کرتا تھا، عمر بن خطاب کا یہ عدل و انصاف انتہائی مشہور ہوا اور ان کے لقب فاروق کی دیگر وجوہ تسمیہ میں ایک وجہ یہ بھی بنی۔


عمر بن خطاب ہجری تقویم کے بانی ہیں، ان کے دور خلافت میں عراق، مصر، لیبیا، سرزمین شام، ایران، خراسان، مشرقی اناطولیہ، جنوبی آرمینیا اور سجستان فتح ہو کر مملکت اسلامی میں شامل ہوئے اور اس کا رقبہ بائیس لاکھ اکاون ہزار اور تیس (22,51,030) مربع میل پر پھیل گیا۔ عمر بن خطاب ہی کے دور خلافت میں پہلی مرتبہ یروشلم فتح ہوا، اس طرح ساسانی سلطنت کا مکمل رقبہ اور بازنطینی سلطنت کا تقریباً تہائی حصہ اسلامی سلطنت کے زیر نگین آ گیا۔[3] عمر بن خطاب نے جس مہارت، شجاعت اور عسکری صلاحیت سے ساسانی سلطنت کی مکمل شہنشاہیت کو دو سال سے بھی کم عرصہ میں زیر کر لیا، نیز اپنی سلطنت و حدود سلطنت کا انتظام، رعایا کی جملہ ضروریات کی نگہداشت اور دیگر امور سلطنت کو جس خوش اسلوبی اور مہارت و ذمہ داری کے ساتھ نبھایا وہ ان کی عبقریت کی دلیل ہے۔[4]




فہرست





  • 1 نام ونسب


  • 2 ابتدائی زندگی


  • 3 ہجرت


  • 4 غزوات نبوی میں شرکت


  • 5 واقعات


  • 6 عادات


  • 7 حدیث میں ذکر


  • 8 شہادت


  • 9 فضائل


  • 10 اہل بیت سے مروی فضائل


  • 11 عمر بن خطاب اور اقوالِ عالَم


  • 12 مزید دیکھیے


  • 13 حوالہ جات


  • 14 کتابیات


  • 15 بیرونی روابط




نام ونسب


عمر بن خطاب بن نفیل بن عبد العزّٰی بن ریاح بن عبد اللہ بن قرط بن زراح بن عدی بن کعب بن لوّیٰ بن فہربن مالک۔


آپ کا لقب فاروق، کنیت ابو حفص، لقب و کنیت دونوں محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے عطا کردہ ہیں۔ آپ کا نسب نویں پشت میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے جا ملتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی نویں پشت میں کعب کے دو بیٹے ہیں مرہ اور عدی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم مرہ کی اولاد میں سے ہیں، جبکہ عمر عدی کی اولاد میں سے ہیں۔[5]



ابتدائی زندگی


آپ مکہ میں پید ا ہوئے اور ان چند لوگوں میں سے تھے جو لکھ پڑھ سکتے تھے۔
علم انساب، سپہ گری، پہلوانی اور مقرری میں آپ طاق تھے۔






عمراور ان کے باپ اور ان کے دادا تینوں انساب کے بہت بڑے ماہر تھے [6]




آپعکاظ کے دنگل میں کشتی لڑا کرتے تھے۔ [7]

جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے لوگوں کو اسلام کی دعوت دی تو عمر نے آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی سخت مخالفت کی۔ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی دعا سے عمر نے اسلام قبول کر لیا۔ اس لیے آپ کو مراد رسول بھی کہا جاتا ہے۔[8]



ہجرت


ہجرت کے موقعے پر کفار مکہ کے شر سے بچنے کے لیے سب نے خاموشی سے ہجرت کی مگر آپ کی غیرت ایمانی نے چھپ کر ہجرت کرنا گوارا نہیں کیا۔ آپ نے تلوار ہاتھ میں لی کعبہ کا طواف کیا اور کفار کے مجمع کو مخاطب کر کے کہا " تم میں سے اگر کوئی شخص یہ چاہتا ہو کہ اس کی بیوی بیوہ ہو جائے اس کے بچے يتيم ہوجائیں تو وہ مکہ سے باہر آکر میرا راستہ روک کر دیکھ لے" مگر کسی کافر کی ہمت نہ پڑی کہ آپ کا راستہ روک سکتا۔ مواخات مدینہ میں قبیلہ بنو سالم کے سردار عتبان بن مالک کوآپ کا بھائی قراردیا گیا۔



غزوات نبوی میں شرکت


عمر مندرجہ ذیل غزوات و واقعات میں شریک رہے۔


  • غزوۂ بدر

  • غزوہ احد

  • غزوہ خندق


  • بیعت الرضوان اورصلح حدیبیہ

  • غزوہ خیبر

  • فتح مکہ

  • غزوہ حنین

  • غزوہ تبوک

  • حجۃ الوداع


واقعات


وہ ایک حاکم تھے۔ وہ ایک مرتبہ وہ مسجد میں منبر رسول پر کھڑے خطبہ دے رہے تھے کہ ایک غریب شخص کھڑا ہو گیا اور کہا کہ اے عمر ہم تیرا خطبہ اس وقت تک نہیں سنیں گے جب تک یہ نہ بتاؤ گے کہ یہ جو تم نے کپڑا پہنا ہوا ہے وہ زیادہ ہے جبکہ بیت المال سے جو کپڑا ملا تھا وہ اس سے بہت کم تھا۔ تو عمر فاروق رضی اللہ تعالٰی عنہ نے کہا کہ مجمع میں میرا بیٹا عبد اللہ موجود ہے، عبداللہ بن عمر کھڑے ہو گئے۔ عمر فاروق رضی اللہ تعالٰی عنہ نے کہا کہ بیٹا بتاؤ کہ تیرا باپ یہ کپڑا کہاں سے لایا ہے ورنہ قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے میں قیامت تک اس منبر پر نہیں چڑھوں گا۔ عبداللہ نے بتایا کہ بابا کو جو کپڑا ملا تھا وہ بہت ہی کم تھا اس سے ان کا پورا کپڑا نہیں بن سکتا تھا۔ اور ان کے پاس جو پہننے کے لباس تھا وہ بہت خستہ حال ہو چکا تھا۔ اس لیے میں نے اپنا کپڑا اپنے والد کو دے دیا۔[حوالہ درکار]


ابن سعد فرماتے ہیں کہ ہم لوگ ایک دن امیر المؤمنین کے دروازے پر بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک کنیز گزری۔ بعض کہنے لگے یہ باندی کی ہے۔ آ پ ( عمر) نے فرمایا کہ امیر المؤمنین کو کیا حق ہے وہ خدا کے مال میں سے باندی رکھے۔ میرے لیے صرف دو جوڑے کپڑے ایک گرمی کا اور دوسرا جاڑے کا اور اوسط درجے کا کھانا بیت المال سے لینا جائز ہے۔ باقی میری وہی حیثیت ہے جو ایک عام مسلمان کی ہے۔ جب آپ کسی بزرگ کو عامل بنا کر بھیجتے تھے تو یہ شرائط سنا دیتے تھے :


  1. گھوڑے پر کبھی مت سوار ہونا۔

  2. عمدہ کھانا نہ کھانا۔

  3. باریک کپڑا نہ پہننا۔

  4. حاجت مندوں کی داد رسی کرنا۔

اگر اس کے خلاف ہوتا تو سزائیں دیتے۔



عادات





عمر علی سے بھی دیگر صحابہ کی طرح مشورہ کرتے چنانچہ صحیح بخاری کی روایت کے مطابق عمر کی شہادت کے بعد جب علی آئے تو فرمایا میں اس کے نامہ اعمال کے ساتھ اللہ سے ملوں۔


حدیث میں ذکر


ان 10 صحابہ کرام م اجمعین کا ذکر عبدالرحمن بن عوف رضي اللہ تعالٰی عنہ کی روایت کردہ حدیث میں ہے کہ:


عبدالرحمن بن عوف رضي اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہيں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :


ابوبکر رضی اللہ تعالٰی عنہ جنتی ہیں، عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ جنتی ہیں، عثمان رضي اللہ تعالٰی عنہ جنتی ہيں، علی رضي اللہ تعالٰی عنہ جنتی ہیں، طلحہ رضي اللہ تعالٰی عنہ جنتی ہیں، زبیر رضي اللہ تعالٰی عنہ جنتی ہیں، عبدالرحمن رضی اللہ تعالٰی عنہ جنتی ہیں، سعد رضي اللہ تعالٰی عنہ جنتی ہيں، سعید رضی اللہ تعالٰی عنہ جنتی ہیں، ابوعبیدہ رضي اللہ تعالٰی عنہ جنتی ہیں۔[9]



شہادت


ایک غلام ابو لولو فیروز نے آپ کو فجر کی نماز میں مسجد نبوی میں خنجر سے حملہ کیا اور تین جگہ وار کیے۔ آپ ان زخموں سے جانبر نہ ہو سکے اور دنیائے فانی سے کوچ کر گئے۔ آپ کے بعد اتفاق رائے سے عثمان کو امیر المومنین منتخب کیا گیا۔[10]



فضائل






اے عمر! شیطان تم کو دیکھتے ہی راستہ کاٹ جاتا ہے۔[11]





جبرائیل و میکائیل میرے دو آسمانی وزیر ہیں جب کہ ابوبکر و عمر میرے دو زمینی وزیر ہیں۔





میری امت میں اللہ کے دین کے معاملے میں سب سے سخت عمر ہیں۔[12]


اہل بیت سے مروی فضائل


ٌ* علی سے روایت ہے کہ [أن عمر لیقول القول فینزل القرآن بتصدیقہ [13]}}(بیشک عمر فاروق البتہ جب کوئی کہتے ہیں تو قرآن اُن کی بات کی تصدیق کے لیے نازل ہوتا ہے )* فضل بن عباس سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا [عمر معنی وأنا مع عمر،والحق بعدی مع عمر حیث کان ][13]}}(میں عمر() کے ساتھ ہوں اور عمر ( ) میرے ساتھ ہیں اور حق میرے بعد عمر () کے ساتھ ہو گا)* ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ[ نظر رسول اللہ -صلى اللہ عليہ وسلم- إلى عمر ذات يوم وتبسم، فقال: "يابن الخطاب، أتدري لم تبسمت إليك?" قال: اللہ ورسولہ أعلم، قال: "إن اللہ -عز وجل- نظر إليك بالشفقة والرحمة ليلة عرفة، وجعلك مفتاح الإسلام][14]}}
( رسول اکرم ﷺ نے عمر فاروق کی طرف دیکھ کر تبسم فرمایا اور فرمایا اے ابن خطاب !کیا آپ جانتے ہیں کہ میں نے آپ کی طرف دیکھ کر تبسم کیوں فرمایا تو عمرفاروق عرض کی اللہ اور اس کے رسول ﷺ بہتر جانتے ہیں آپ ﷺ نے فرمایا :اللہ تعالی نے آپ کی طرف عرفہ کی رات رحمت اور شفقت سے نظر فرمائی اور آپ کو مفتاح اسلام (اسلام کی چابی) بنایا )* علی سے روایت ہے کہ میں نے رسول اکرم ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا "عمر بن الخطاب سراج أهل الجنة"( عمر فاروق اہل جنت کے سردار ہیں )جب عمر فاروق تک یہ بات پہنچی تو آپ ایک جماعت کے ساتھ علی کے پاس تشریف لائے اور کہا کہ کیا آپ نے رسول اکرم ﷺ سے سُنا ہے کہ عمر فاروق اہل جنت کے چراغ ہیں علی جواب دیا جی ہاں عمر فاروق نے فرمایا آپ مجھے یہ تحریر لکھ دیں تو علی نے لکھا ("بسم اللہ الرحمن الرحيم: هذا ما ضمن علي بن أبي طالب لعمر بن الخطاب عن رسول اللہ -صلى اللہ عليہ وسلم- عن جبريل عن اللہ تعالى أن عمر بن الخطاب سراج أهل الجنة" عمر فاروق نے یہ تحریر لے کر اپنی اولاد میں سے ایک بیٹا کو دی اور فرمایا (إذا أنا مت وغسلتموني وكفنتموني فأدرجوا هذہ معي في كفني حتى ألقى بها ربي، فلما أصيب غسل وكفن وأدرجت مع في كفنہ ودفن)جب میرا وصال ہو جائے تو مجھے غسل وکفن دینا اور پھر یہ تحریر میرے کفن میں ڈال دینا یہاں تک میں اپنے رب سے ملاقات کروں جب آپ وصال فرما گئے تو آپ کو غسل اور کفن دیا گیا اور آپ کے کفن میں وہ تحریر رکھ کر دفن کر دیا گیا ۔[15]}}* کثیر ابو اسماعیل سے روایت ہے کہ میں نے نے ابو جعفر محمد بن علی سے ابو بکر اور عمر فاروق کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے جواب دیا[ بُغْضُ أَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ نِفَاقٌ، وَبُغْضُ الْأَنْصَارِ نِفَاقٌ۔ يَا كَثِيرُ مَنْ شَكَّ فِيهِمَا، فَقَدْ شَكَّ فِي السُّنَّةِ][16]}}( ابوبکر ، عمر فاروق اور انصار کا بغض نفاق ہے۔ اے کثیر جس نے ان دونوں حضرات کے بارے میں شک کیا اس نے سنت میں شک کیا )* ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا [اللَّهمّ أعزّ الإسلام بأبي جهل بن هشام أو بعمر بن الخطّاب][17]}}(اے اللہ اسلام کو ابو جہل بن ھشام یا عمر بن خطاب کے ذریعے عزت دے)تو عمر فاروق نے صبح کی اور رسول اکرم ﷺ کے پاس آ گئے۔* ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: " وَزِيرَايَ مِنْ أَهْلِ السَّمَاءِ جِبْرِيلُ وَمِيكَائِيلُ، وَوَزِيرَايَ مِنْ أَهْلِ الأَرْضِ أَبُو بَكْرٍ، وَعُمَرُ "[18]}}* علی سے روایت ہے [ كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَقْبَلَ أَبُو بَكْرٍ، وَعُمَرُ، فَقَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يَا عَلِيُّ، هَذَانِ سَيِّدَا كُهُولِ أَهْلِ الْجَنَّةِ مِنَ الأَوَّلِينَ وَالآخِرِينَ، إِلا النَّبِيِّينَ وَالْمُرْسَلِينَ "، ثُمَّ قَالَ لِي: " يَا عَلِيُّ، لا تُخْبِرْهُمَا ][18]}}کہ میں نبی اکرم ﷺ کے ساتھ تھا پس ابو بکر وعمر م تشریف لائے تو نبی اکرم ﷺ نے مجھ سے کہا اے علی () یہ دونوں اہل جنت کے اولین وآخرین کے بوڑھی عمر والوں کے سردار ہیں انبیاومرسلین کے علاوہ پھر مجھے کہا کہ اے علی ،تم ان دونوں کو اس بات کی خبر نہ دینا۔* ابن عباس سے فرماتے ہیں [أَكْثِرُوا ذِكْرَ عُمَرَ، فَإِنَّكُمْ إِذَا ذَكَرْتُمُوهُ ذَكَرْتُمُ الْعَدْلَ، وَإِنْ ذَكَرْتُمُ الْعَدْلَ ذَكَرْتُمُ اللَّهَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى][18]}} عمر فاروق کا کثرت کے ساتھ ذکر کیا کرو جب تم ان کا ذکر کرتے ہوتو تم عدل کا ذکر کرتے ہو اور جب تم عدل کا ذکر کرتے ہو تو تم اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتے ہو۔



عمر بن خطاب اور اقوالِ عالَم






میرے بعد اگر کوئی نبی ہوتا تو عمر بن الخطاب ہوتے۔ از محمدصلی اللہ علیہ وسلم





اگر دنیا کا علم ترازو کے ایک پلڑے میں اور عمر کا علم دوسرے پلڑے میں رکھا جائے تو عمر کا پلڑا بھاری ہوگا۔ از عبداللہ بن مسعود[19]




عمر کی زبان پر سکینہ بولتا ہے۔ وہ قوی و امین ہیں۔ از سیدنا علی






ابوبکر و عمر تاریخِ اسلام کی دوشاہکار شخصیتیں ہیں۔ ایچ جی ویلز


مزید دیکھیے


  • عمر (ڈراما)


حوالہ جات




  1. أحمد، نذير، الإسلام في التاريخ العالمي: منذ وفاة النبي محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وحتى نشوب الحرب العالمية الأولى، المعهد الأمريكي للثقافة والتاريخ الإسلامي، 2001، ص۔ 34. ISBN 0-7388-5963-X.


  2. الدولة العربية الإسلامية الأولى (1-41 هـ / 623-661 م)۔ الطبعة الثالثة 1995 م۔ دكتور عصام شبارو۔ دار النهضة العربية، بيروت - لبنان۔ صفحة: 279


  3. Hourani, p. 23.


  4. المكتبة اليهودية الرقمية: الخلافة الإسلامية الراشدة


  5. EBooks LAND: Al Farooq By: Shibli Nomani


  6. کتاب البیان والتبین صفحہ 117


  7. علامہ بلاذری کی کتاب الاشراف


  8. طبقات ابن سعد و اسدالغابہ و ابن عساکر


  9. جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر1713


  10. شہادت


  11. صحیح البخاری و صحیح المسلم


  12. صواعق محرقہ

  13. ^ ابالریاض النضرۃ الجلد الثانی الباب الثانی فی مناقب عمر الفضل السادس فی خصائصہ ،ص:298


  14. الریاض النضرۃ الجلد الثانی الباب الثانی فی مناقب عمر الفضل السادس فی خصائصہ ،ص:308


  15. الریاض النضرۃ الجلد الثانی الباب الثانی فی مناقب عمر الفضل السادس فی خصائصہ ،ص:311


  16. فضائل الصحابۃ للدار قطنی ج:1،ص:68


  17. الاصابۃ فی تمییز الصحابۃ،ابن حجر عسقلانی متوفی:852ھ، ذکر من اسمہ عمر،عمر بن الخطاب بن نفیل،ج:4،ص:485،

  18. ^ ابپاسدالغابۃ فی معرفۃ الصحابۃ عزالدین ابن الاثیر متوفی:630،ج:4،عمر بن الخطاب،فضائلہ ،137


  19. مشکوٰۃ



کتابیات




  • الكامل في التاريخ – المجلد الثاني، ابن الأثير (1979)۔ عز الدين أبو الحسن علي بن محمد بن أبي الكرم الشيباني۔ دار صادر۔


  • الكامل في التاريخ – المجلد الثالث، ابن الأثير (1979)۔ عز الدين أبو الحسن علي بن محمد بن أبي الكرم الشيباني۔ دار صادر۔

  • الوجيز في الخلافة الراشدة (الطبعة الأولى سنة 2006)۔ محمد قباني۔ دار الفاتح - دار وحي القلم۔

  • عمر بن الخطاب: الفاروق القائد (الطبعة الثانية سنة 1966)۔ محمود شیث خطاب۔ دار مكتبة الحياة۔

  • عصر الصّدِّيق (الطبعة الأولى سنة 1983)۔ شبير أحم محمد علي الباكستاني۔ الدار السعودية۔

  • فصل الخطاب في سيرة عمر بن الخطاب (الطبعة الأولى سنة 2002)۔ علي محمد محمد الصلابي۔ مكتبة الصحابة، مكتبة التابعين۔

الطريق إلى دمشق (الطبعة الثالثة سنة 1985)۔ أحمد عادل كمال۔ دار النفائس۔


  • اليرموك والفتح العمري الإسلامي للقدس (الطبعة الأولى سنة 2002)۔ سهيل زكار۔ دار الفكر۔

  • أكرم، آغا إبراهيم (1982)، سيف اللہ: خالد بن الوليد – دراسة *عسكرية تاريخية عن معاركہ وحياتہ، مؤسسة الرسالة، ISBN 0-19-597714-9


  • لعقاد، عباس محمود (2002)، عبقرية خالد، دار نهضة مصر، ISBN 977-14-1873-4

  • الطريق إلى المدائن (الطبعة السادسة سنة 1986)۔ أحمد عادل كمال۔ دار النفائس۔

  • قادة فتح العراق والجزيرة (الطبعة الثالثة سنة 1977)۔ محمود شيت خطاب۔ دار الفكر۔

  • القادسية (الطبعة الثالثة سنة 1977)۔ أحمد عادل كمال۔ دار النفائس۔

  • سقوط المدائن (الطبعة الثالثة سنة 1984)۔ أحمد عادل كمال۔ دار النفائس۔


  • عبقرية عمر - المؤلف عباس محمود العقاد۔


  • نظرات في فقہ الفاروق عمر بن الخطاب- محمد محمد المدني۔


  • مناقب أمير المؤمنين عمر بن الخطاب – ابن الجوزي۔


  • عمر بن الخطاب:الوثيقة الخالدہ للدين الخالد - عبد الكريم الخطيب۔


  • الفاروق عمر بن الخطاب - محمد رضا۔


  • فصل الخطاب في سيرة ابن الخطاب أمير المؤمنين عمر بن الخطاب شخصيتہ وعصرہ – علي محمد الصلابي۔


  • موسوعة فقہ عمر بن الخطاب – محمد رواس قلعہ جي۔

  • عبد الساتر، لبيب (2003)۔الحضارات۔ دار المشرق، بيروت۔ ط 16.



بیرونی روابط



  • تاریخ خلفاء بقلم جلال الدین سیوطی


  • سیرت امیر المؤمنین عمر بن خطاب بقلم شیخ سید محمد یحییٰ الحسینی النینوی۔





عمر بن خطاب

بنو عدی


مناصب سنت
ماقبل 
ابو بکر

خلیفہ راشد
634ء – 644ء
مابعد 
عثمان بن عفان
















اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/w/index.php?title=عمر_بن_خطاب&oldid=3791556»










فہرست رہنمائی



























(window.RLQ=window.RLQ||[]).push(function()mw.config.set("wgPageParseReport":"limitreport":"cputime":"0.580","walltime":"0.760","ppvisitednodes":"value":2253,"limit":1000000,"ppgeneratednodes":"value":0,"limit":1500000,"postexpandincludesize":"value":206390,"limit":2097152,"templateargumentsize":"value":5775,"limit":2097152,"expansiondepth":"value":8,"limit":40,"expensivefunctioncount":"value":6,"limit":500,"unstrip-depth":"value":0,"limit":20,"unstrip-size":"value":9063,"limit":5000000,"entityaccesscount":"value":1,"limit":400,"timingprofile":["100.00% 400.811 1 -total"," 12.86% 51.525 4 سانچہ:Navbox"," 11.22% 44.970 1 سانچہ:معلومات_کتب_خانہ"," 8.77% 35.143 1 سانچہ:دیگر_استعمال"," 8.23% 32.984 1 سانچہ:عمر_(صحابی)"," 8.12% 32.548 1 سانچہ:متعدد_ابواب"," 6.77% 27.140 1 سانچہ:Sidebar_with_collapsible_lists"," 6.35% 25.442 3 سانچہ:شريط"," 6.09% 24.390 1 سانچہ:خلفائے_راشدین2"," 6.00% 24.036 1 سانچہ:شخصية_دينية"],"scribunto":"limitreport-timeusage":"value":"0.104","limit":"10.000","limitreport-memusage":"value":2328506,"limit":52428800,"cachereport":"origin":"mw1262","timestamp":"20190407101521","ttl":2592000,"transientcontent":false);mw.config.set("wgBackendResponseTime":146,"wgHostname":"mw1264"););

Popular posts from this blog

Францішак Багушэвіч Змест Сям'я | Біяграфія | Творчасць | Мова Багушэвіча | Ацэнкі дзейнасці | Цікавыя факты | Спадчына | Выбраная бібліяграфія | Ушанаванне памяці | У філатэліі | Зноскі | Літаратура | Спасылкі | НавігацыяЛяхоўскі У. Рупіўся дзеля Бога і людзей: Жыццёвы шлях Лявона Вітан-Дубейкаўскага // Вольскі і Памідораў з песняй пра немца Адвакат, паэт, народны заступнік Ашмянскі веснікВ Минске появится площадь Богушевича и улица Сырокомли, Белорусская деловая газета, 19 июля 2001 г.Айцец беларускай нацыянальнай ідэі паўстаў у бронзе Сяргей Аляксандравіч Адашкевіч (1918, Мінск). 80-я гады. Бюст «Францішак Багушэвіч».Яўген Мікалаевіч Ціхановіч. «Партрэт Францішка Багушэвіча»Мікола Мікалаевіч Купава. «Партрэт зачынальніка новай беларускай літаратуры Францішка Багушэвіча»Уладзімір Іванавіч Мелехаў. На помніку «Змагарам за родную мову» Барэльеф «Францішак Багушэвіч»Памяць пра Багушэвіча на Віленшчыне Страчаная сталіца. Беларускія шыльды на вуліцах Вільні«Krynica». Ideologia i przywódcy białoruskiego katolicyzmuФранцішак БагушэвічТворы на knihi.comТворы Францішка Багушэвіча на bellib.byСодаль Уладзімір. Францішак Багушэвіч на Лідчыне;Луцкевіч Антон. Жыцьцё і творчасьць Фр. Багушэвіча ў успамінах ягоных сучасьнікаў // Запісы Беларускага Навуковага таварыства. Вільня, 1938. Сшытак 1. С. 16-34.Большая российская1188761710000 0000 5537 633Xn9209310021619551927869394п

Беларусь Змест Назва Гісторыя Геаграфія Сімволіка Дзяржаўны лад Палітычныя партыі Міжнароднае становішча і знешняя палітыка Адміністрацыйны падзел Насельніцтва Эканоміка Культура і грамадства Сацыяльная сфера Узброеныя сілы Заўвагі Літаратура Спасылкі НавігацыяHGЯOiТоп-2011 г. (па версіі ej.by)Топ-2013 г. (па версіі ej.by)Топ-2016 г. (па версіі ej.by)Топ-2017 г. (па версіі ej.by)Нацыянальны статыстычны камітэт Рэспублікі БеларусьШчыльнасць насельніцтва па краінахhttp://naviny.by/rubrics/society/2011/09/16/ic_articles_116_175144/А. Калечыц, У. Ксяндзоў. Спробы засялення краю неандэртальскім чалавекам.І ў Менску былі мамантыА. Калечыц, У. Ксяндзоў. Старажытны каменны век (палеаліт). Першапачатковае засяленне тэрыторыіГ. Штыхаў. Балты і славяне ў VI—VIII стст.М. Клімаў. Полацкае княства ў IX—XI стст.Г. Штыхаў, В. Ляўко. Палітычная гісторыя Полацкай зямліГ. Штыхаў. Дзяржаўны лад у землях-княствахГ. Штыхаў. Дзяржаўны лад у землях-княствахБеларускія землі ў складзе Вялікага Княства ЛітоўскагаЛюблінская унія 1569 г."The Early Stages of Independence"Zapomniane prawdy25 гадоў таму было аб'яўлена, што Язэп Пілсудскі — беларус (фота)Наша вадаДакументы ЧАЭС: Забруджванне тэрыторыі Беларусі « ЧАЭС Зона адчужэнняСведения о политических партиях, зарегистрированных в Республике Беларусь // Министерство юстиции Республики БеларусьСтатыстычны бюлетэнь „Полаўзроставая структура насельніцтва Рэспублікі Беларусь на 1 студзеня 2012 года і сярэднегадовая колькасць насельніцтва за 2011 год“Индекс человеческого развития Беларуси — не было бы нижеБеларусь занимает первое место в СНГ по индексу развития с учетом гендерного факцёраНацыянальны статыстычны камітэт Рэспублікі БеларусьКанстытуцыя РБ. Артыкул 17Трансфармацыйныя задачы БеларусіВыйсце з крызісу — далейшае рэфармаванне Беларускі рубель — сусветны лідар па дэвальвацыяхПра змену коштаў у кастрычніку 2011 г.Бядней за беларусаў у СНД толькі таджыкіСярэдні заробак у верасні дасягнуў 2,26 мільёна рублёўЭканомікаГаласуем за ТОП-100 беларускай прозыСучасныя беларускія мастакіАрхитектура Беларуси BELARUS.BYА. Каханоўскі. Культура Беларусі ўсярэдзіне XVII—XVIII ст.Анталогія беларускай народнай песні, гуказапісы спеваўБеларускія Музычныя IнструментыБеларускі рок, які мы страцілі. Топ-10 гуртоў«Мясцовы час» — нязгаслая легенда беларускай рок-музыкіСЯРГЕЙ БУДКІН. МЫ НЯ ЗНАЕМ СВАЁЙ МУЗЫКІМ. А. Каладзінскі. НАРОДНЫ ТЭАТРМагнацкія культурныя цэнтрыПублічная дыскусія «Беларуская новая пьеса: без беларускай мовы ці беларуская?»Беларускія драматургі па-ранейшаму лепш ставяцца за мяжой, чым на радзіме«Працэс незалежнага кіно пайшоў, і дзяржаву турбуе яго непадкантрольнасць»Беларускія філосафы ў пошуках прасторыВсе идём в библиотекуАрхіваванаАб Нацыянальнай праграме даследавання і выкарыстання касмічнай прасторы ў мірных мэтах на 2008—2012 гадыУ космас — разам.У суседнім з Барысаўскім раёне пабудуюць Камандна-вымяральны пунктСвяты і абрады беларусаў«Мірныя бульбашы з малой краіны» — 5 непраўдзівых стэрэатыпаў пра БеларусьМ. Раманюк. Беларускае народнае адзеннеУ Беларусі скарачаецца колькасць злачынстваўЛукашэнка незадаволены мінскімі ўладамі Крадзяжы складаюць у Мінску каля 70% злачынстваў Узровень злачыннасці ў Мінскай вобласці — адзін з самых высокіх у краіне Генпракуратура аналізуе стан са злачыннасцю ў Беларусі па каэфіцыенце злачыннасці У Беларусі стабілізавалася крымінагеннае становішча, лічыць генпракурорЗамежнікі сталі здзяйсняць у Беларусі больш злачынстваўМУС Беларусі турбуе рост рэцыдыўнай злачыннасціЯ з ЖЭСа. Дазволіце вас абкрасці! Рэйтынг усіх службаў і падраздзяленняў ГУУС Мінгарвыканкама вырасАб КДБ РБГісторыя Аператыўна-аналітычнага цэнтра РБГісторыя ДКФРТаможняagentura.ruБеларусьBelarus.by — Афіцыйны сайт Рэспублікі БеларусьСайт урада БеларусіRadzima.org — Збор архітэктурных помнікаў, гісторыя Беларусі«Глобус Беларуси»Гербы и флаги БеларусиАсаблівасці каменнага веку на БеларусіА. Калечыц, У. Ксяндзоў. Старажытны каменны век (палеаліт). Першапачатковае засяленне тэрыторыіУ. Ксяндзоў. Сярэдні каменны век (мезаліт). Засяленне краю плямёнамі паляўнічых, рыбакоў і збіральнікаўА. Калечыц, М. Чарняўскі. Плямёны на тэрыторыі Беларусі ў новым каменным веку (неаліце)А. Калечыц, У. Ксяндзоў, М. Чарняўскі. Гаспадарчыя заняткі ў каменным векуЭ. Зайкоўскі. Духоўная культура ў каменным векуАсаблівасці бронзавага веку на БеларусіФарміраванне супольнасцей ранняга перыяду бронзавага векуФотографии БеларусиРоля беларускіх зямель ва ўтварэнні і ўмацаванні ВКЛВ. Фадзеева. З гісторыі развіцця беларускай народнай вышыўкіDMOZGran catalanaБольшая российскаяBritannica (анлайн)Швейцарскі гістарычны15325917611952699xDA123282154079143-90000 0001 2171 2080n9112870100577502ge128882171858027501086026362074122714179пппппп

ValueError: Expected n_neighbors <= n_samples, but n_samples = 1, n_neighbors = 6 (SMOTE) The 2019 Stack Overflow Developer Survey Results Are InCan SMOTE be applied over sequence of words (sentences)?ValueError when doing validation with random forestsSMOTE and multi class oversamplingLogic behind SMOTE-NC?ValueError: Error when checking target: expected dense_1 to have shape (7,) but got array with shape (1,)SmoteBoost: Should SMOTE be ran individually for each iteration/tree in the boosting?solving multi-class imbalance classification using smote and OSSUsing SMOTE for Synthetic Data generation to improve performance on unbalanced dataproblem of entry format for a simple model in KerasSVM SMOTE fit_resample() function runs forever with no result